ماسکو،31جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)روسی صدر ولادی میر پوتن نے امریکی پابندیوں کے فوری رد عمل کے تحت اتوار کے روز 755سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کے احکامات دیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں واشنگٹن کے ساتھ مثبت تعلقات کے حوالے سے کسی قسم کی پیش رفت کا امکان نہیں۔روسی صدر نیرشیا 24 ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ امریکی سفارتی عملے کو ملک سے نکالنے کا فیصلہ جمعے کو کیا تھا تاہم اب تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امریکی عملے کو یکم ستمبر تک لازمی ملک سے نکلنا ہو گا۔
755ارکان کے نکلنے کے بعد ماسکو میں امریکی عملے کے ارکان کی تعداد 455ہو جائے گی اور اتنی ہی تعداد میں روسی عملہ اس وقت واشنگٹن میں تعینات ہے۔
روسی صدر نے امریکی عملے کی ملک سے بے دخلی کی تصدیق کے ساتھ مصالحتی بیان بھی دیتے ہوئے کہا کہ' وہ مزید اقدامات اٹھانا نہیں چاہتے لیکن تعلقات میں عنقریب کسی تبدیلی کو نہیں دیکھ رہے ہیں۔روسی ٹی وی کو صدر پوتن نے بتایا کہ امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں میں ایک ہزار سے زیادہ افراد کام کر رہے تھے اور 775لوگوں کو روس میں اپنی لازمی اپنی سرگرمیاں ترک کرنا ہوں گی۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی ایوانِ نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تنقید کے باوجود روس پر نئی پابندیاں لگانے کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ گذشتہ دسمبر میں اس وقت کے صدر براک اوباما نے الیکشن میں ہیکنگ کے الزام پر 35 روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑ دینے کا حکم دیا تھا اور دو روسی کمپاؤنڈ بند کر دیے گئے تھے۔